حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید محمد تقی دیباجی اصفہانی نے اپنے ایک پیغام میں شاہ چراغ کے حرم میں دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے جس کا متن کچھ یوں ہے۔
اللهم عجل لولیک الفرج
بسم الله الرحمن الرحیم
إِنَّ الَّذِینَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَیْهِمُ الْمَلَائِکَةُ أَلَّا تَخَافُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِی کُنْتُمْ تُوعَدُونَ. «فصلت،۳۰»
جن لوگوں نے کہاکہ ہمارا رب اللہ ہے پھر اس پر ڈٹ گئے، تو ان پر فرشتے نازل ہوتے ہیں کہ نہ تونڈر اور نہ غم کرو اور تمہیں اس بہشت کی خوشخبری ہو جس کا تم سے وعدہ کیاگیا ہے۔
شیراز میں حضرت احمد بن موسیٰ علیہ السلام کے حرم میں زائرین کی ایک بڑی تعداد کی شہادت اور زخمی ہونے کی خبر سن کر نہایت دکھ اور افسوس ہوا۔
یقیناً اس طرح کے وحشیانہ جرائم نے دشمنوں کی خباثت کو مزید واضح کر دیا اور ایران مخالف حرکات کے ذریعے اسلامی اقدار کی کھلی خلاف ورزی اور ملتِ اسلامیہ ایران کے عقائد کے علاوہ امن و امان اور سلامتی کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ اس گھناؤنے جرم میں بے گناہ بچوں اور خواتین پر بھی رحم نہیں کیا گیا۔ اس انسان سوز جارحیت پر ہمیشہ کی طرح عالمی انسانی حقوق کے دعویداروں کی خاموشی قابل افسوس اور قابل مذمت ہے۔
ہم! وطن عزیز کے سیاست دانوں اور حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس وحشیانہ جرم میں ملوث افراد کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے واقعات کے اعادہ کو روکیں۔
ہم بارگاہِ خداوندی میں اس حادثے میں شہادت کے عظیم رتبے پر فائز ہونے والے شہداء کی بلندی درجات، زخمیوں کی جلد صحت یابی اور لواحقین کے لئے اجر عظیم اور صبر جمیل کی دعا کرتے ہیں۔
والسلام علی من اتبع الهدی
سید محمدتقی دیباجی اصفهانی